مختصر ہی سہی میسر ہے
جو بھی کچھ ہے نہیں سے بہتر ہے
دن دہاڑے گناہ کرتا ہوں
معتبر ہو نہ جاؤں یہ ڈر ہے
منچ پر کامیاب ہو کہ نہ ہو
مجھ کو کردار اپنا ازبر ہے
سب کو پتھرا دیا پلک جھپکے
ہم نہ کہتے تھے شعبدہ گر ہے
عین ممکن ہے وہ پلٹ آئے
میرا ایمان معجزوں پر ہے
پہلے موسم پہ تبصرہ کرنا
پھر وہ کہنا جو دل کے اندر ہے
سارے منظر حسین لگتے ہیں
دوریاں کم نہ ہوں تو بہتر ہے
راستے بین کر رہے ہیں کیوں
کیا مسافت یہ انتہا پر ہے
فصل بوئی بھی ہم نے کاٹی بھی
اب نہ کہنا زمین بنجر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.