مختصر سی بات کو بھی مسئلہ کہتے رہے
مختصر سی بات کو بھی مسئلہ کہتے رہے
زندگی میں آپ کو کیوں رہنما کہتے رہے
بے وفا ہونے کا فتویٰ دے دیا ان نے ہمیں
عمر بھر جن کے ستم کو ہم وفا کہتے رہے
کر دیا مسمار ان نے ایک پل میں قصر دل
جن کے خستہ گھر کو بھی ہم خوش نما کہتے رہے
ہر گھڑی ہر وقت ہر پل ہر جگہ بے خوف ہم
وہ ہمارے تھے ہمارے ہیں سدا کہتے رہے
دھیرے دھیرے چل دئیے اس راہ پر ہم بھی سبینؔ
رات دن سب جس کو غم کی کربلا کہتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.