Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مختصر یہ ہے حقیقت عشق کے آزار کی

عشرت صفی پوری

مختصر یہ ہے حقیقت عشق کے آزار کی

عشرت صفی پوری

MORE BYعشرت صفی پوری

    مختصر یہ ہے حقیقت عشق کے آزار کی

    عمر بھر تیمار داری کی دل بیمار کی

    چین لینے دے دل مضطر کسی دم بہر شغل

    تو نے او کم بخت اب تو زندگی دشوار کی

    ہجر کی شب سوچتا ہوں میں کہاں ہوں کون ہوں

    دیکھتا ہوں غور سے صورت در و دیوار کی

    اب تو جی گھبرا گیا حور و جناں کے ذکر سے

    حضرت واعظ بھلا حد ہے کوئی طومار کی

    آہ و زاری کی کبھی اختر شماری کی کبھی

    کس مصیبت سے کٹی ہے رات ہجر یار کی

    خوب سوچے حضرت واعظ جو چپکے پی گئے

    لاج رکھ لی آپ نے جو جبہ و دستار کی

    غم نہیں کچھ بہہ گیا آنکھوں سے گر خون جگر

    ہو گئی پوری خوشی تو دیدۂ خوں بار کی

    آج کیا سمجھا ہے ساقی نے جو مے دیتا نہیں

    میں نے توبہ اس سے پہلے بھی تو لاکھوں بار کی

    اے اسیران قفس کیا آئیں گے ایسے بھی دل

    پھر کبھی دیکھیں گے صورت ہم گل و گلزار کی

    اب تو وہ ہر بات پر کر دیتے ہیں فوراً نہیں

    پڑ گئی ہے ایسی کچھ عادت انہیں انکار کی

    آج کچھ برہم تھے وہ بھی اور ہم بھی تھے بھرے

    باتوں ہی باتوں میں نوبت آ گئی تکرار کی

    دے چکی جب نزع کی حالت میں گویائی جواب

    پوچھنے بیٹھے ہیں خواہش آہ اب بیمار کی

    ہر قدم پر آبلوں سے اک نئی تکلیف ہے

    کس طرح طے ہوگی منزل وادیٔ پر خار کی

    ہو سکی عشرتؔ نہ کوشش آہ کوئی کامیاب

    ہر گھڑی کرتے رہے تدبیر وصل یار کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے