ملاحظہ ہو مری بھی اڑان پنجرے میں
ملاحظہ ہو مری بھی اڑان پنجرے میں
عطا ہوئے ہیں مجھے دو جہان پنجرے میں
ہے سیرگاہ بھی اور اس میں آب و دانہ بھی
رکھا گیا ہے مرا کتنا دھیان پنجرے میں
اس ایک شرط پر اس نے رہا کیا مجھ کو
رکھے گا رہن وہ میری اڑان پنجرے میں
یہیں ہلاک ہوا ہے پرندہ خواہش کا
تبھی تو ہیں یہ لہو کے نشان پنجرے میں
مجھے ستائے گا تنہائیوں کا موسم کیا
ہے میرے ساتھ مرا خاندان پنجرے میں
فلک پہ جب بھی پرندوں کی صف نظر آئی
ہوئی ہیں کتنی ہی یادیں جوان پنجرے میں
خیال آیا ہمیں بھی خدا کی رحمت کا
سنائی جب بھی پڑی ہے اذان پنجرے میں
طرح طرح کے سبق اس لیے رٹائے گئے
میں بھول جاؤں کھلا آسمان پنجرے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.