Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملاقاتوں کا ایسا سلسلہ رکھا ہے تم نے

سلیم کوثر

ملاقاتوں کا ایسا سلسلہ رکھا ہے تم نے

سلیم کوثر

MORE BYسلیم کوثر

    ملاقاتوں کا ایسا سلسلہ رکھا ہے تم نے

    بدن کیا روح میں بھی رت جگا رکھا ہے تم نے

    کوئی آساں نہیں تھا زندگی سے کٹ کے جینا

    بہت مشکل دنوں میں رابطہ رکھا ہے تم نے

    ہم ایسے ملنے والوں کو کہاں اس کی خبر تھی

    نہ ملنے کا بھی کوئی راستہ رکھا ہے تم نے

    جنوں کی حالتوں کا ہم کو اندازہ نہیں تھا

    دیے کہ شہ پہ سورج کو بجھا رکھا ہے تم نے

    ہوا کو حبس کرنا ہو تو کوئی تم سے سیکھے

    دریچے بند دروازہ کھلا رکھا ہے تم نے

    اب ایسا ہے کہ دنیا سے الجھتے پھر رہے ہیں

    عجب کیفتیوں میں مبتلا رکھا ہے تم نے

    خزاں جیسے ہرے پیڑوں کو رسوا کر رہی ہے

    سلوک ایسا ہی کچھ ہم سے روا رکھا ہے تم نے

    رہائی کے لیے زنجیر پہنائی گئی تھی

    اسیری کے لیے پہرا اٹھا رکھا ہے تم نے

    بریدہ عکس لرزاں ہیں لہو کی وحشتوں میں

    یہ کیسا آئینہ خانہ سجا رکھا ہے تم نے

    جہاں کردار گونگے دیکھنے والے ہیں اندھے

    اسی منظر سے تو پردہ ہٹا رکھا ہے تم نے

    محبت کرنے والے اب کہاں جا کر ملیں گے

    گزر گاہوں کو تو مقتل بنا رکھا ہے تم نے

    مأخذ :
    • کتاب : duniya aarzoo se kam hai (Pg. 38)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے