Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے

شگفتہ یاسمین

ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے

شگفتہ یاسمین

MORE BYشگفتہ یاسمین

    ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے

    جھوٹ نے بازی مار لی پائی پائی سے

    حق تلفی بھی خاموشی سے سہہ جائیں

    فیصلہ کرنا مشکل ہے دانائی سے

    اس کو سوچتے رہنا اچھا لگتا ہے

    کیسا ناطہ جڑ گیا اس ہرجائی سے

    بدلے میں وہ سانسیں گروی رکھ لے گا

    بچ کے رہنا آج کے حاتم طائی سے

    کوئی مجھ میں رہتا ہے مجھ سے چھپ کر

    ڈر نہیں لگتا اب اپنی تنہائی سے

    بھولے سے آ جائے وہ چھت پر اک دن

    چاند کو دیکھوں میں اپنی انگنائی سے

    تازہ دم رکھتی ہے تیری خوشبو ہی

    مجھ کو نسبت کیا گلشن آرائی سے

    پھول سے لہجے زخم جہاں دیتے ہیں غزل

    ڈرتی ہوں ایسی عزت افزائی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے