ممکن ہے گر تو سارے کا سارا اٹھا کے بھاگ
ممکن ہے گر تو سارے کا سارا اٹھا کے بھاگ
ورنہ کھنڈر سے یاد کا ملبہ اٹھا کے بھاگ
پورا اٹھا کے بھاگ یا آدھا اٹھا کے بھاگ
اب آ گیا ہے تو غم دنیا اٹھا کے بھاگ
کوئی زمانہ آیا نہیں ہے کسی کو راس
بہتر یہی ہے اپنا زمانہ اٹھا کے بھاگ
ڈھونڈے سے بھی ملے گا تماشائی کب یہاں
قحط الرجال میں تو تماشا اٹھا کے بھاگ
تشنہ لبی کا اب جو گلہ کر رہا ہے دوست
کس نے کہا تھا سر پہ تو صحرا اٹھا کے بھاگ
منزل ترے نصیب میں لکھی نہیں گئی
رستہ ہی دستیاب ہے رستہ اٹھا کے بھاگ
تسنیمؔ آخرش تجھے بننا ہے رزق خاک
فی الحال اپنے حصے کا دانہ اٹھا کے بھاگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.