ممکن ہے شے وہی ہو مگر ہو بہ ہو نہ ہو
ممکن ہے شے وہی ہو مگر ہو بہ ہو نہ ہو
ریگ رواں بھی دیکھ کہیں آب جو نہ ہو
قائم اسی تضاد کے دم سے ہے کائنات
میں آرزو ہوں جس کی مری آرزو نہ ہو
منظر بدل بدل کے بھی دیکھا ہے بارہا
جو زخم اب ہے آنکھ پہ شاید رفو نہ ہو
سہتا رہا ہوں ایک تسلسل سے اس لئے
یہ ٹوٹ پھوٹ ہی مری وجہ نمو نہ ہو
میں خود ہی بجھنے لگتا ہوں جلتے ہوئے چراغ
جس روز تیری لو سے مری گفتگو نہ ہو
دیکھو بدل کے زاویہ اپنی نگاہ کا
جو روبرو نہیں ہے وہی روبرو نہ ہو
میرے وجود سے ہے یہ دنیائے رنگ و بو
لیکن مرا جہان فقط رنگ و بو نہ ہو
مشکل مری حدوں کا تعین ہے آفتابؔ
وہ روشنی بھی کیا ہے کہ جو چار سو نہ ہو
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 66)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.