ممکن ہی نہیں کہ کنارا بھی کرے گا
ممکن ہی نہیں کہ کنارا بھی کرے گا
عاشق ہے تو پھر عشق دوبارہ بھی کرے گا
پردیس میں آیا ہوں تو کچھ میں بھی کروں گا
کچھ کام مرے تخت کا تارا بھی کرے گا
انداز یہی ہے یہی اطوار ہیں اس کے
بیٹھے گا بہت دور اشارہ بھی کرے گا
روئے گا کبھی خوب کبھی ہنسے گا
کیا اور ترے تیر کا مارا بھی کرے گا
جب وقت پڑا تھا تو جو کچھ ہم نے کیا تھا
سمجھے تھے وہی یار ہمارا بھی کرے گا
شعروں میں ہلالؔ آپ کو کہنا ہے فقط سچ
سچ بات مگر کوئی گوارا بھی کرے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.