ممکن نہ تھی جو بات وہی بات ہو گئی
ممکن نہ تھی جو بات وہی بات ہو گئی
دریا مجھے ملا تو مری پیاس کھو گئی
جب تک تمہارا ذکر رہا جاگتی رہی
پھر وہ حسین رات بھی محفل میں سو گئی
سایا تمہاری یاد کا اب میرے ساتھ ہے
دنیا تو اک ندی تھی سمندر میں کھو گئی
تیرا خیال آیا تو محسوس یہ ہوا
خوشبو ترے بدن کی مرے ساتھ ہو گئی
شاید یہ رات آپ سے ملنے کی رات ہے
خوش رنگ چاندنی در و دیوار دھو گئی
تیرے حسیں خیال کی خوشبو فضا میں تھی
بارش گلاب جل کی ہمیں بھی بھگو گئی
اسرارؔ ان کے غم نے بھی روشن کئے چراغ
پلکوں میں اک خوشی بھی ستارے پرو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.