ممکن نہیں کہ آج کوئی چشم تر نہ ہو
ممکن نہیں کہ آج کوئی چشم تر نہ ہو
لگتا ہے جیسے راہ میں کوئی شجر نہ ہو
بچھڑا تو پھر پتا چلا کیا کھو گیا مرا
دل تو ہو جسم میں مگر اس میں جگر نہ ہو
وہ جب گیا تو شمس و قمر کو بھی لے گیا
وہ رات رہ گئی ہے کہ جس کی سحر نہ ہو
چپکا ہے خوف یوں مرے اب لا شعور سے
رہتے ہیں جس مکان میں دیوار و در نہ ہو
لگتا ہے ہر گھڑی کہیں تم آس پاس ہو
لیکن جدھر نظر کروں بس تم ادھر نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.