Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ممکن نہیں کہ عشق میں غم سے مفر ملے

صابر دہلوی

ممکن نہیں کہ عشق میں غم سے مفر ملے

صابر دہلوی

MORE BYصابر دہلوی

    ممکن نہیں کہ عشق میں غم سے مفر ملے

    مر جاؤں میں قرار کی صورت اگر ملے

    کیا کیا نہ زندگی میں فریب نظر ملے

    رہزن تھے اصل میں جو ہمیں راہبر ملے

    لے کر تمہارا نام جہاں سے گزر گیا

    وہ ایک شخص جس سے نہ تم عمر بھر ملے

    دیر و حرم تو سجدوں کی آماجگاہ ہیں

    اس کا نصیب جس کو ترا سنگ در ملے

    امید و یاس و حسرت و ارمان و آرزو

    کیا کیا نہ راہ غم میں مجھے ہم سفر ملے

    ہو جائے ان کو اپنے پرائے میں امتیاز

    یا رب انہیں بھی چشم حقیقت نگر ملے

    دل کا مگر جواب نہیں راہ عشق میں

    ملنے کو یوں ہزار مجھے راہبر ملے

    اپنا کسے بنائیں کریں کس کا اعتبار

    نالے بھی ان کے حلقہ بگوش اثر ملے

    ناصح اہانت غم جاناں نہیں قبول

    لوں جان دے کے مجھ کو محبت اگر ملے

    پہلی نظر میں مجھ کو تو اپنا بنا لیا

    یعنی کچھ اس ادا سے جناب سحرؔ ملے

    صابرؔ جنون شوق نے آساں بنا دئے

    رستے میں جو مقام مجھے پر خطر ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے