منافق دعویٰ ایماں میں سچا ہو نہیں سکتا
منافق دعویٰ ایماں میں سچا ہو نہیں سکتا
کہ گوبر پھر بھی گوبر ہے وہ حلوہ ہو نہیں سکتا
جو خالص نیتا ہے وعدے کا پکا ہو نہیں سکتا
کہ جیسے جیب میں گنجے کے کنگھا ہو نہیں سکتا
جہاں کے رستم و دارا کے چھکے چھوٹ جائیں گے
مسلماں متحد ہو جائیں تو کیا ہو نہیں سکتا
پہن کر برقعہ آتنگ وادی لگتی ہیں مہلائیں
جسے تم پردہ کہتے ہو وہ پردہ ہو نہیں سکتا
گدھے کو باپ کہتی ہے یہ دنیا وقت پڑنے پر
عمل تو بھی کرے اس پر تو لفڑا ہو نہیں سکتا
مرے استاد کہتے تھے گدھے کی پیٹھ پر واحدؔ
کتابیں لاد دینے سے وہ ملا ہو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.