Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منافق ہیں خبر ہے وہ کریں گے وار چپکے سے

محمد اویس

منافق ہیں خبر ہے وہ کریں گے وار چپکے سے

محمد اویس

MORE BYمحمد اویس

    منافق ہیں خبر ہے وہ کریں گے وار چپکے سے

    ہمیں سولی چڑھائیں گے ہمارے یار چپکے سے

    بھنور دریا کے گہرے ہیں شناور بھی نہیں ہوں میں

    سفینہ بن کے یہ لہریں کروں گا پار چپکے سے

    بچھائے پھول جن کی راہ میں ہم نے سدا اس نے

    عوض پھولوں کے ہاتھوں میں چبھوئے خار چپکے سے

    کبھی جب اس سے یہ پوچھا کہ کیا مجھ سے محبت ہے

    نفی میں سر ہلایا پھر کیا اقرار چپکے سے

    گلے لگ کر میں رویا تھا سبھی پیڑوں سے پت جھڑ میں

    سو مجھ سے گفتگو کرنے لگے اشجار چپکے سے

    تمہیں یہ جس نے منبر پر فریبی سے بٹھایا ہے

    وہ رفتہ رفتہ کھولیں گے تری دستار چپکے سے

    صدا حق کی کوئی صارمؔ لگائے گر تو سب ظالم

    گلا اس کا دبائیں گے سر بازار چپکے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے