Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منافقت کا ہر امکان ڈھا کے نکلے تھے

شان بھارتی

منافقت کا ہر امکان ڈھا کے نکلے تھے

شان بھارتی

MORE BYشان بھارتی

    منافقت کا ہر امکان ڈھا کے نکلے تھے

    جو گھر کی آگ سے دامن بچا کے نکلے تھے

    لہولہان ہوئے یوں کہ کھو گئی پہچان

    ہم اپنے چہرے پہ وعدے سجا کے نکلے تھے

    نگاہ اہل ہوس کس لئے ہوئی خاموش

    کچھ آستین میں ہم بھی چھپا کے نکلے تھے

    خدا ہی جانے جبینوں پہ نور سا کیوں تھا

    وہ کون تھے جو گھر اپنا لٹا کے نکلنے تھے

    سب اہل خیر نہیں ہے جو ملنے آتے ہیں

    یہ راز گھر میں ہم اپنا بتا کے نکلے تھے

    کسے خبر تھی کہ آگے بھی ہے کوئی دیوار

    کہ دل سے ہم تو یہ خدشہ مٹا کے نکلے تھے

    بفیض چارہ گری اور بڑھ گئیں ٹیسیں

    تری گلی سے عجب زخم کھا کے نکلے تھے

    شروع ہم نے کیا تھا سفر وہاں سے شانؔ

    جہاں سے راستے دشت بلا کے نکلے تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے