منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں
منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں
ہنستے جہان بیچ کھڑے رو رہے ہو کیوں
آ جاؤ اپنے مکھ سے مکھوٹا اتار کر!
بہروپیوں کے ساتھ سمے کھو رہے ہو کیوں
کیا اس سے ہوگا روح کے زخموں کو فائدہ
ٹوٹے دلوں کی سن کے صدا رو رہے ہو کیوں
اس گھومتی زمین کا محور ہی توڑ دو
بے کار گردشوں پہ خفا ہو رہے ہو کیوں
یہ بوڑھی نسل جب کہ تمہیں مانتی نہیں
اپنے بدن میں اس کا لہو ڈھو رہے ہو کیوں
- کتاب : kushaad (Pg. 96)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.