منہ اپنی روایات سے پھیرا نہیں کرتے
منہ اپنی روایات سے پھیرا نہیں کرتے
دشمن کو اچانک کبھی گھیرا نہیں کرتے
دیوار کے پیچھے کوئی رہزن نہ چھپا ہو
اس واسطے ہم گھر میں اندھیرا نہیں کرتے
جس پیڑ کی چھاؤں بھی لگے دھوپ کی صورت
اس پیڑ پہ پنچھی بھی بسیرا نہیں کرتے
آنکھوں سے نہ پڑھ لے کوئی چہرے کی اداسی
اس ڈر سے کبھی ذکر وہ میرا نہیں کرتے
بس یوں ہی ہمیں یاد تو آ جاتا ہے ورنہ
دانستہ کبھی تذکرہ تیرا نہیں کرتے
ہم سینچتے ہیں کشت سحر اپنے لہو سے
مانگے ہوئے سورج سے سویرا نہیں کرتے
لہراتے ہیں شانوں پہ حسنؔ زلف وہ کم کم
سایہ تو وہ کرتے ہیں گھنیرا نہیں کرتے
- کتاب : Khawab Suhane yaad aate hain (Pg. 14)
- Author : Hasan Rizvi
- مطبع : Khazina ilm-o-adab al-karim market urdu bazar, Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.