منہ بنائے ہوئے پھرتا ہے وہ کل سے ہم سے
منہ بنائے ہوئے پھرتا ہے وہ کل سے ہم سے
کوئی آج اس کو ملا دے کسی کل سے ہم سے
نالہ و آہ و فغاں کیوں نہ ہوں ہم دم اپنے
دوستی عشق کو ہے روز ازل سے ہم سے
نالہ خاموش پھر آزردہ نہ ہو جائے کہیں
آج بولا ہے وہ کس رد و بدل سے ہم سے
خوف رکھتے ہیں تری کم نگہی کا ورنہ
یار ڈرتے ہیں کوئی تیغ اجل سے ہم سے
ؔجوشش اس عربدہ جو ترک ستمگار نے آج
آشتی کی ہے بڑی جنگ و جدل سے ہم سے
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.