منہ دیکھے کی باتیں ساری وعدے رنگیں خواب سنہرے
منہ دیکھے کی باتیں ساری وعدے رنگیں خواب سنہرے
دلی جا کر بھول نہ جانا پھول بدن یہ چاند سے چہرے
تم کو تو اپنا سمجھا تھا تم سب سے بیگانے ٹھہرے
تم نے دل میں جھانکا ہوتا کتنے زخم ہیں کتنے گہرے
لاکھ پجاری دیپ جلائیں خوں ٹپکائیں جی سے جائیں
بت خانے میں ریت سدا کی سارے صنم ہی گونگے بہرے
بیتا ہوا ہر لمحہ مجھ سے اپنی قیمت مانگ رہا ہے
کیسی بھیانک تنہائی ہے چاروں طرف ہیں ہنستے چہرے
اپنی ہی صورت دیکھ کے ماہرؔ پہروں پہروں روئے بھی ہم
کس کو اپنا میت بناتے لوگ تجارت پیشہ ٹھہرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.