منہ دکھا کر منہ چھپانا کچھ نہیں
منہ دکھا کر منہ چھپانا کچھ نہیں
کچھ نہیں یہ منہ دکھانا کچھ نہیں
تھا جو کیا کچھ بات کہتے کچھ نہ تھا
آدمی کا بھی ٹھکانا کچھ نہیں
گل ہیں معشوقوں کے دامن کے لئے
قبر عاشق پر چڑھانا کچھ نہیں
ہے ستانے کا بھی لطف اک وقت پر
ہر گھڑی ان کو ستانا کچھ نہیں
بے منائے من گئے ہم آپ سے
ایسے روٹھے کو منانا کچھ نہیں
ہاتھ سے گلچیں کے جھٹکے کون کھائے
شاخ گل پر آشیانا کچھ نہیں
یہ حسیں ہیں پیار کر لینے کی چیز
ان حسینوں کو ستانا کچھ نہیں
اے حباب اپنی ذرا ہستی تو دیکھ
اس پر اتنا سر اٹھانا کچھ نہیں
تو نے توبہ کی تو ہے لیکن ریاضؔ
بات کا تیری ٹھکانا کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.