منہ کھول کے دل کی بات کہی کب ان سے پریشاں حالوں نے
منہ کھول کے دل کی بات کہی کب ان سے پریشاں حالوں نے
ہاں آدھی آدھی رات گئے جا جا کے ستایا نالوں نے
اب سب کی زباں سے سن لیجے خلوت کا بیاں جلوت کا بیاں
اف کیا کیا راز نہ فاش کئے آغوش جنوں کے پالوں نے
اس دل کو راہ محبت میں جس جس نے پایا لوٹ لیا
اک تم ہی نہیں سب نے یہ کیا خاروں نے گلوں نے لالوں نے
آنکھوں پہ لٹوں کا جھک آنا تاثیر نظر کا بڑھ جانا
امرت کے کٹوروں میں آخر کچھ زہر ملایا کالوں نے
فرہاد گیا مجنوں نہ رہا اک رضویؔ ہے اللہ رکھے
کچھ بات وفا کی رکھ لی ہے ان چند پریشاں حالوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.