Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منہ پھیر کر وہ سب سے گیا بھی تو کیا گیا

قیصر صدیقی

منہ پھیر کر وہ سب سے گیا بھی تو کیا گیا

قیصر صدیقی

MORE BYقیصر صدیقی

    منہ پھیر کر وہ سب سے گیا بھی تو کیا گیا

    کم بخت سارے شہر کو پاگل بنا گیا

    پتھر کو بولنے کی ادائیں سکھا گیا

    وہ شخص کیسے کیسے تماشے دکھا گیا

    اس کو یہاں سے جانے کا بے حد ملال تھا

    مڑ مڑ کے اپنے گھر کی طرف دیکھتا گیا

    دنیائے خواب اور حقیقت کے درمیاں

    تھوڑا جو فاصلہ تھا اسے بھی مٹا گیا

    سب جانتے ہوئے بھی میں انجان ہی رہا

    اس نے سمجھ لیا کہ میں دھوکے میں آ گیا

    یہ کون دے رہا ہے در دل پہ دستکیں

    یہ کون میرے خواب کی دیوار ڈھا گیا

    کچھ اور پوچھنے کی ضرورت نہیں رہی

    ہلکے سے مسکرا کے وہ سب کچھ بتا گیا

    دے تو گیا عذاب جدائی مجھے مگر

    گرہیں جو دل میں تھیں وہ انہیں کھولتا گیا

    کوئی بھی عذر لنگ کی صورت نہیں رہی

    لو اب تمہارے سامنے آئینہ آ گیا

    جس کا ہر ایک نقش کف پا ہے آئنہ

    اس راہرو کو ڈھونڈنے خود راستہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے