Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منہ سے گو وہ کچھ نہ کہیں پر آنکھیں سب کچھ بولیں ہیں

رحمت امروہوی

منہ سے گو وہ کچھ نہ کہیں پر آنکھیں سب کچھ بولیں ہیں

رحمت امروہوی

MORE BYرحمت امروہوی

    منہ سے گو وہ کچھ نہ کہیں پر آنکھیں سب کچھ بولیں ہیں

    اب تو وہ بھی تنہائی میں چپکے چپکے رو لیں ہیں

    ہم نے سعیٔ ضبط بہت کی آنسو پھر بھی آ ہی گئے

    ان اشکوں کا یار برا ہو راز دل سب کھولیں ہیں

    کون سنے گا کس کو فرصت کس کو سنائیں کس سے کہیں

    اب تو ہم دکھ درد بھی اپنا غزلوں ہی میں سمو لیں ہیں

    اپنی تو فطرت ہی ازل سے ہے کافی دشوار پسند

    ہم تو اپنی راہ میں یارو خود ہی کانٹے بو لیں ہیں

    ہم سے بھی ٹک نظر ملاؤ کبھو کبھو کچھ بات کرو

    ہم بھی میرؔ کے شیدائی ہیں میرؔ کی بولی بولیں ہیں

    سن کے وہ رحمتؔ کی غزلیں ہنس کے یہ فرمانے لگے

    ان غزلوں کے پردے میں تو میرؔ کی غزلیں بولیں ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے