منہ سے جو ملائیے کسی کو
منہ سے جو ملائیے کسی کو
کیوں داغ لگائیے کسی کو
آئینۂ کج نما ہیں احباب
صورت نہ دکھائیے کسی کو
جو صورت زخم خون رو دے
ایسا نہ ہنسائیے کسی کو
کچھ خوب نہیں ہے عادت ظلم
ہرگز نہ ستائیے کسی کو
دیوار سے کوئی پھوڑے گا سر
در سے نہ اٹھائیے کسی کو
مشتاق ہے کوئی زیر دیوار
آواز سنائیے کسی کو
مشکل ہے بگاڑ کر بنانا
ہرگز نہ مٹائیے کسی کو
اس فکر میں ہے مرا پری رو
دیوانہ بنائیے کسی کو
ہوتا ہے شعورؔ درد دل میں
پھوڑا یہ دکھائیے کسی کو
- کتاب : Intekhab-e-kalam Shuur Bilgiramii (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.