منہ سے ترے سو بار کے شرمائے ہوئے ہیں
منہ سے ترے سو بار کے شرمائے ہوئے ہیں
کیا ظرف ہے غنچوں کا جو اترائے ہوئے ہیں
کہتے ہیں گنو مجھ پہ جو دل آئے ہوئے ہیں
کچھ چھینے ہوئے ہیں مرے کچھ پائے ہوئے ہیں
خنجر پہ نظر ہے کبھی دامن پہ نظر ہے
کون آتا ہے محشر میں وہ گھبرائے ہوئے ہیں
لب پر ہے اگر آہ تو آنکھوں میں ہیں آنسو
بادل یہ بہت دیر سے گرمائے ہوئے ہیں
مے پینے میں کیا ضد تھی کوئی زہر نہیں ہے
ہے تیری قسم شعلہؔ قسم کھائے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.