Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منہ ترا کیوں آج زور ناتوانی پھر گیا

مرلی دھر شاد

منہ ترا کیوں آج زور ناتوانی پھر گیا

مرلی دھر شاد

MORE BYمرلی دھر شاد

    منہ ترا کیوں آج زور ناتوانی پھر گیا

    اس کے آتے ہی مرے چہرے پہ پانی پھر گیا

    بھول کر عاشق تمہارا جا رہا تھا طور پر

    دور سے سن کر صدائے لن ترانی پھر گیا

    ذلت و رسوائی کی حد بھی ہے کوئی ڈوب مر

    اے دل ناکام اب تو سر پہ پانی پھر گیا

    اس کے آگے تو نے پھیلایا اگر دست سوال

    یاد رکھ اے دل سلوک مہربانی پھر گیا

    دل مٹایا تیری خاطر جان کی پروا نہ کی

    کس لیے تو ہم سے اے عہد جوانی پھر گیا

    بے ستوں کو کاٹ کر لایا تھا ظالم جوئے شیر

    کوہ کن کی حسرتوں پر پھر بھی پانی پھر گیا

    پتیاں پژمردہ پھولوں کی چمن میں دیکھ کر

    سامنے آنکھوں کے دور عیش فانی پھر گیا

    کل کھلی تھی جو کلی ہے آج مرجھائی ہوئی

    میری نظروں میں مآل زندگانی پھر گیا

    بوالہوس کا منہ ہو کالا کان میں کیا کہہ دیا

    آپ کے چہرے پہ رنگ ارغوانی پھر گیا

    برق بن کر آج وہ محفل میں آئے اس طرح

    میری آنکھوں میں مرا عہد جوانی پھر گیا

    بھر کے ساقی نے دیا جام شراب ارغواں

    شادؔ کے چہرے پہ رنگ شادمانی پھر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے