منصف وقت سے بیگانہ گزرنا ہوگا
منصف وقت سے بیگانہ گزرنا ہوگا
فیصلہ اپنا ہمیں آپ ہی کرنا ہوگا
زخم احساس کبھی چین نہ لینے دے گا
سر میدان تمنا ہمیں مرنا ہوگا
تجھے چھو کر بھی تجھے پا نہ سکیں گے تو ہمیں
صورت درد ترے دل میں اترنا ہوگا
جانے لے آئی کہاں تیزئ رفتار ہمیں
کہ ٹھہر جائیں تو صدیوں کا ٹھہرنا ہوگا
عصر حاضر میں ہے جینا ہی جہاد اکبر
جس کی خاطر ہمیں ہر شے سے گزرنا ہوگا
حشر سے کم نہ کسی دن کے جھمیلے ہوں گے
اک قیامت ہمیں ہر شب کا گزرنا ہوگا
روئیں کیا ڈوبتے سورج کے لیے ہم روحیؔ
کہ نئی شان سے کل اس کو ابھرنا ہوگا
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 215)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.