Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منتشر شہزاد گان دل کا شیرازہ نہ ہو

غوث محمد غوثی

منتشر شہزاد گان دل کا شیرازہ نہ ہو

غوث محمد غوثی

MORE BYغوث محمد غوثی

    منتشر شہزاد گان دل کا شیرازہ نہ ہو

    کاش یاروں کی ہنسی فتنوں کا غمازہ نہ ہو

    اب وہ سونے کا سہی لیکن مرے کس کام کا

    جس مکاں میں کوئی کھڑکی کوئی دروازہ نہ ہو

    وہ جواں خون اور اس پر نشہ دیدہ وری

    کیا کریں وہ بھی جو میرے غم کا اندازہ نہ ہو

    یاد ہے کچھ تم نے کل خاکہ اڑایا تھا مرا

    پھول سی آنکھوں میں شبنم کل کا خمیازہ نہ ہو

    پھر جنوں کیوں کر سجے دنیا کو کیسے رنگ دے

    باعث تحریک اگر یاروں کا آوازہ نہ ہو

    کاش میرے غم کا سایہ بھی رہے اپنوں سے دور

    کاش اب یکجا مری یادوں کا شیرازہ نہ ہو

    آ گلے ملنے سے پہلے کیوں نہ مل کر دیکھ لیں

    دل کے تہہ خانے میں کوئی چور دروازہ نہ ہو

    وہ تو مردہ ہیں انہیں احساس کی خوشبو سے کیا

    اپنے انداز نظر کا جن کو اندازہ نہ ہو

    کاش اے غوثیؔ زمانے بھر کا بچپن لوٹ آئے

    سب کے چہروں پر حقیقی نور ہو غازہ نہ ہو

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے