منتشر تارے پرو کر کہکشاں پیدا کرو
منتشر تارے پرو کر کہکشاں پیدا کرو
بھیڑ سے افراد کی اک کارواں پیدا کرو
اور سب کچھ بعد میں اے صاحبان تخت و تاج
سب سے پہلے ملک میں امن و اماں پیدا کرو
سرخ رو کر دے تمہیں اک بار پھر اقوام میں
اپنے اندر ایسی وضع رفتگاں پیدا کرو
سعئ پیہم اور ایماں لازم و ملزوم ہیں
مثل مروہ پاؤں سے آب رواں پیدا کرو
آہ سے مظلوم کی آتش فشاں بیدار کر
جو جلا کر خاک کر دے وہ فغاں پیدا کرو
غرق کر دو ظالموں کے دور استبداد کو
عرق پیشانی سے بحر بیکراں پیدا کرو
بستیاں آباد کر دو شہر جاں روشن کرو
شعلۂ سوز نہاں سے بجلیاں پیدا کرو
ہجرتیں کب تک کرو گے چرخ کہنہ کے تلے
اک زمیں محفوظ اور اک آسماں پیدا کرو
آسماں بندی کرو ہارو نہ ہرگز حوصلہ
ایک پر ہی بس نہیں سات آسماں پیدا کرو
کچھ ضروری تو نہیں شاہدؔ کہ لاؤ جوئے شیر
مشق تیشہ کے لئے کوہ گراں پیدا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.