منتظر آنکھوں میں جمتا خوں کا دریا دیکھتے
منتظر آنکھوں میں جمتا خوں کا دریا دیکھتے
تم نہیں آتے تو ساری عمر رستہ دیکھتے
وسعت کون و مکاں اس ریگزار دل میں ہے
آرزو ہے تم بھی آ کر دل کا صحرا دیکھتے
اپنے مرنے کی خبر اک دن اڑاتے کاش ہم
چاہنے والوں کا اپنے پھر تماشا دیکھتے
سر پہ سورج آ گیا پھر بھی نہ کھولی ہم نے آنکھ
صبح اٹھتے بھی تو آخر کس کا چہرہ دیکھتے
اس جہان رنگ و بو میں دیکھنے کو کیا رہا
تجھ کو دیکھا اور ان آنکھوں سے ہم کیا دیکھتے
تیرے گالوں کے مقابل دل میں حسرت رہ گئی
ایک دن تو ہم شفق کا رنگ گہرا دیکھتے
سارے چہرے دیکھ ڈالے ساری دنیا چھان لی
جستجو اب تک یہی ہے کوئی تم سا دیکھتے
سارے لمحے یاد آتے جو گزارے تیرے ساتھ
جنگلوں میں آگ کو جب ہم دہکتا دیکھتے
کیا پتا سینہ جلا دیتی ہمارا غم کی آگ
ہم جو اپنی طرح آزرؔ اس کو تنہا دیکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.