Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منتظر ہے دست قاتل میں کھلا خنجر چلو

عزیز بگھروی

منتظر ہے دست قاتل میں کھلا خنجر چلو

عزیز بگھروی

MORE BYعزیز بگھروی

    منتظر ہے دست قاتل میں کھلا خنجر چلو

    ہم بھی دیکھیں آج اپنے قتل کا منظر چلو

    کچھ تو ٹوٹے اس گھٹن کی زہر ناکی کا طلسم

    آندھیو اب کے برس تم شہر کے اندر چلو

    یہ وہ شبنم ہے جو اندر سے جلا دیتی ہے جسم

    آگہی کی شعلہ سامانی سے بچ بچ کر چلو

    پردہ پوشی سے حقائق تو بدل سکتے نہیں

    لو تمہیں بھی فرض کر لیتے ہیں پیغمبر چلو

    آپ کی گردن پہ کیوں تیغ ستم پیشہ چلی

    ہم تو قاتل کی نظر میں تھے کشیدہ سر چلو

    دل میں پیدا ہی نہ ہوگا سیر گلشن کا خیال

    تم ذرا کچھ دور میرے ساتھ کانٹوں پر چلو

    دور تک پھیلا ہو جیسے شب کا سناٹا عزیزؔ

    آؤ پھینکیں زندگی کے بحر میں پتھر چلو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے