منتظر تھا ایک مدت سے زمانہ آپ کا
منتظر تھا ایک مدت سے زمانہ آپ کا
خیر مقدم کیوں نہ ہوتا والہانہ آپ کا
چاند تارے کر رہے ہیں مدح خوانی آپ کی
لالہ و گل کی زباں پر ہے ترانہ آپ کا
نور کے سانچے میں ڈھل کر نور پھیلانے لگیں
جب پڑا تاریکیوں پر تازیانہ آپ کا
چاند پر پڑتی ہے آقا جب کبھی میری نظر
یاد آتا ہے مجھے انگلی اٹھانا آپ کا
تب سے پھولوں کو تقدس کا لبادہ مل گیا
جب سے دیکھا گلستاں نے مسکرانا آپ کا
فیض پایا ہے سبھی نے آپ کی تعلیم سے
کیوں نہ گرویدہ رہے سارا زمانہ آپ کا
روضۂ اقدس پہ آکر کیوں نہ ٹھہریں قافلے
باعث تسکین دل ہے آستانہ آپ کا
آپ کے گھر سے چلا ہے انکساری کا چلن
سب سے عالی سب سے افضل ہے گھرانا آپ کا
اپنے بندوں پر ہے کتنا مہرباں رب کریم
اک ثبوت اس کا ہے رحمت بن کے آنا آپ کا
دیکھتا رہتا ہے حسرت سے زمیں کو آسماں
منبع انوار رحمت ہے ٹھکانہ آپ کا
حکمرانی آپ نے کی بوریے پر بیٹھ کر
خوب تھا انداز آقا خسروانہ آپ کا
ہے شکیل ابن شرفؔ کے دل میں بس یہ آرزو
حشر میں دنیا کہے اس کو دوانہ آپ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.