مقابلہ ہو تو سینے پہ وار کرتا ہے
مقابلہ ہو تو سینے پہ وار کرتا ہے
وہ دشمنی بھی بڑی پروقار کرتا ہے
جو ہو سکے تو اسے مجھ سے دور ہی رکھئے
وہ شخص مجھ پہ بڑا اعتبار کرتا ہے
نگر میں اس کی بہت دشمنی کے چرچے ہیں
مگر وہ پیار بھی دیوانہ وار کرتا ہے
میں جس خیال سے دامن کشیدہ رہتا ہوں
وہی خیال مرا انتظار کرتا ہے
شکایتیں اسے جب دوستوں سے ہوتی ہے
تو دوستوں میں ہمیں بھی شمار کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.