Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقاومت ہے ترا غرور اور بد کلامی

کرشن موہن

مقاومت ہے ترا غرور اور بد کلامی

کرشن موہن

MORE BYکرشن موہن

    مقاومت ہے ترا غرور اور بد کلامی

    مفاہمت ہے ہماری حجت کی ناتمامی

    حروف کوچک میں گرچہ لکھا ہے نام نامی

    مگر ہے پھر بھی جریدۂ شاعری گرامی

    دروں تو اس کا نشاط خیز و فسوں اثر ہے

    مضائقہ کیا اگرچہ ہے سر ورق میں خامی

    نئے مضامیں نئے اسالیب سوجھتے کیا

    کہ تیری قسمت میں ہے روایات کی غلامی

    عجب چلن ہے کہ لوگ بچے کو گالیاں دیں

    اگرچہ ہیں والدین بچہ نہیں حرامی

    شرارہ پرداز ہے تری برہمی کا عالم

    غصیلے ابرو ہیں تیر تیغوں کی بے نیامی

    کریں نہ کیوں تیرے حسن پر ناز سبزہ و گل

    کہ زینت افروز باغ ہے تیری خوش خرامی

    ستم مجھے بات بات پر شعر سوجھتے ہیں

    بلائے جاں بن گئی مری قادر الکلامی

    یہ مجھ سے نقاد بے خبر پوچھتا ہے اکثر

    نہیں ہے کیوں میری شاعری میں غم عوامی

    ازل ابد پر محیط ہوں میں بسیط ہوں میں

    وجود میرا نہ ابتدائی نہ اختتامی

    کوئی نہ سمجھے کوئی نہ جانے ترے فسانے

    عجب یہ مایا عجب یہ سنسار ہے سوامی

    ہمیشہ رکھتی ہے دل کو بیتاب کرشن موہنؔ

    عجیب احساس ہے مری حیرت دوامی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے