مقدر میں جنون فتنہ ساماں لے کے آیا ہوں
مقدر میں جنون فتنہ ساماں لے کے آیا ہوں
حیات غم کے ذروں میں بیاباں لے کے آیا ہوں
نظر حسرت بداماں دل پریشاں لے کے آیا ہوں
پئے نذر جنوں یہ ساز و ساماں لے کے آیا ہوں
مری آنکھوں کی در افشانیاں مشہور عالم ہیں
ازل ہی سے میں خوئے ابر نیساں لے کے آیا ہوں
ادھر وہ ایک حسن جلوہ ساماں لے کے آئے ہیں
ادھر میں ایک ذوق حسن و عرفاں لے کے آیا ہوں
حدیث عشق و شرح حسن کے جوہر لٹاتا ہوں
میں شاعر ہوں شعور حسن و عرفاں لے کے آیا ہوں
ادھر موجوں نے سر پیٹا ادھر گرداب چکرائے
میں قطرہ ہوں مگر دریا میں طوفاں لے کے آیا ہوں
نظر آئے گی پھر وہ عشرت رفتہ قفس والو
مصورؔ ہوں میں تصویر گلستاں لے کے آیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.