مقدس پتھروں پر مدعا روشن نہ ہونے کا
مقدس پتھروں پر مدعا روشن نہ ہونے کا
کہاں سر پھوڑیے اب معجزہ روشن نہ ہونے کا
بھٹکتا پھر رہا ہوں نفس کے اندھے جزیرے میں
سنا ہے اپنے حصے کا خدا روشن نہ ہونے کا
سرایت کر گئیں ایمان کی خوش فہمیاں خوں میں
درون قلب کوئی وسوسہ روشن نہ ہونے کا
مرے تلووں پہ مسند ہو گئے کانٹے بیاباں کے
دل وحشت زدہ میں آبلہ روشن نہ ہونے کا
میں اس کی پہلی بارش بن کے پی جاؤں گا چپکے سے
نہیں تو اس زمیں کا ذائقہ روشن نہ ہونے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.