مقید ذات کے اندر نہیں میں
مقید ذات کے اندر نہیں میں
چراغ گنبد بے در نہیں میں
مجھے بھی راستہ دے بحر خلقت
کسی فرعون کا لشکر نہیں میں
تو سستانے کو ٹھہرا ہے یقیناً
تری پرواز کا محور نہیں میں
رہے کیسے مسلسل ایک موسم
کسی تصویر کا منظر نہیں میں
تو جب چاہے مجھے تسخیر کر لے
ترے امکان سے باہر نہیں میں
وہ پھر آیا ہے راحتؔ صلح کرنے
کوئی کہہ دے اسے گھر پر نہیں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.