مرادیں کوئی پاتا ہے کسی کی جان جاتی ہے (ردیف .. ن)
مرادیں کوئی پاتا ہے کسی کی جان جاتی ہے
ہزاروں دیکھنے والے تری چتون کے بیٹھے ہیں
عدو عاشق سہی مانا اسی پر منحصر کیا ہے
ابھی تو چاہنے والے بہت بچپن کے بیٹھے ہیں
صبا کیا خاک اڑائے گی عدو کیا قہر ڈھائیں گے
وہ خود پامال کرنے کو مرے مدفن کے بیٹھے ہیں
سراغ نقش پائے غیر شاید اپنا رہبر ہو
سر راہ طلب ہم منتظر رہزن کے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.