مسافرت میں ترا ساتھ گر نہیں ہوتا
مسافرت میں ترا ساتھ گر نہیں ہوتا
رہ حیات میں مجھ سے سفر نہیں ہوتا
غم حیات شب ہجر کس طرف جاتے
غریب خانہ ہمارا اگر نہیں ہوتا
شعور سادہ مزاجی کا آ گیا شاید
کسی بھی شخص میں وہ کر و فر نہیں ہوتا
قدیم ادب سے بھی تم استفادہ کرتے رہو
کہ اب جو پڑھتے ہو وہ معتبر نہیں ہوتا
تمہارے شہر سے جب تک نہیں گزرتے ہیں
مسافروں کا مکمل سفر نہیں ہوتا
وسیلے جتنے تھے اتنی ضرورتیں ہوتیں
تو پھر کبھی متفکر بشر نہیں ہوتا
یہ گمرہی کا ہے عالم کہ کچھ کہو کوثرؔ
پڑھے لکھوں پہ بھی کوئی اثر نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.