مسافروں کا یہاں سے گزر نہیں ہے کیا
مسافروں کا یہاں سے گزر نہیں ہے کیا
تمہارے شہر میں کوئی شجر نہیں ہے کیا
کسی بھی وقت نگاہیں یہ پھیر سکتا ہے
تمہیں زمانے کی کچھ بھی خبر نہیں ہے کیا
جو تیرہ بختی کا کاتب ملا تو پوچھوں گی
مرے نصیب میں کوئی سحر نہیں ہے کیا
نکالتے ہو بہو کو جو گھر سے ننگے سر
تمہارے ذہن میں بیٹی کا گھر نہیں ہے کیا
کھرچ کے دیکھوں گی ہاتھوں کی سب لکیروں کو
وفا نبھانے کا ان میں ہنر نہیں ہے کیا
تم آئنے سے مخاطب ہو آج کل بلقیسؔ
تمہارے گھر میں کوئی بھی بشر نہیں ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.