مصالحت میں کوئی شر نہ ہو تو اچھا ہے
مصالحت میں کوئی شر نہ ہو تو اچھا ہے
پھر آستینوں میں خنجر نہ ہو تو اچھا ہے
درندے شہر کی سڑکوں پہ گھومتے ہوں جہاں
وہاں حریف بھی بے گھر نہ ہو تو اچھا ہے
جلا کے بستیاں تو ہٹ گیا ہے منظر سے
اب اس کی زد میں ترا گھر نہ ہو تو اچھا ہے
تری تلاش میں آنے لگا ہوں اپنے قریب
تو میری ذات کے اندر نہ ہو تو اچھا ہے
اڑا رہا ہوں پتنگیں بنا کے شیشے کی
ہوا کے ہاتھ میں پتھر نہ ہو تو اچھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.