Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسلسل اشک باری کر رہا تھا

لیاقت جعفری

مسلسل اشک باری کر رہا تھا

لیاقت جعفری

MORE BYلیاقت جعفری

    مسلسل اشک باری کر رہا تھا

    میں اپنی آبیاری کر رہا تھا

    مجھے وہ خواب پھر سے دیکھنا تھا

    میں خود پہ نیند طاری کر رہا تھا

    کئی دن تک تھا میری دسترس میں

    میں اب دریا کو جاری کر رہا تھا

    مجھے رک رک کے پنچھی دیکھتے تھے

    میں پتھر پر سواری کر رہا تھا

    گزرنا تھا بہت مشکل ادھر سے

    دریچہ چاند ماری کر رہا تھا

    کوئی ایٹم تھا میرے جسم و جاں میں

    میں جس کی تاب کاری کر رہا تھا

    سفینے سب کے سب غرقاب کر کے

    سمندر آہ و زاری کر رہا تھا

    مجھے فطرت بھی گھستی جا رہی تھی

    میں خود بھی ریگ ماری کر رہا تھا

    میری ڈیوٹی تھی خیموں کی حفاظت

    مگر میں آب داری کر رہا تھا

    ستارے ٹمٹمانا رک گئے تھے

    میں پھر اختر شماری کر رہا تھا

    مجھے بھڑنا تھا کس وحشی سے لیکن

    میں کس پاگل سے یاری کر رہا تھا

    بہت سے کام کرنے تھے لیاقتؔ

    جنہیں میں باری باری کر رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے