مسلسل رو رہا ہوں پھر بھی کیوں رونے سے ڈرتا ہوں
مسلسل رو رہا ہوں پھر بھی کیوں رونے سے ڈرتا ہوں
جسے پایا نہیں اب تک اسے کھونے سے ڈرتا ہوں
بہت زرخیز ہے دل کی زمیں معلوم ہے لیکن
وفا کے بیج اس مٹی میں پھر بونے سے ڈرتا ہوں
سنہرا خواب بن کر اک عذاب آنکھوں پہ اترا تھا
زمانہ ہو گیا پر آج بھی سونے سے ڈرتا ہوں
میں جس کشتی میں بیٹھا اس کو ساحل نے ڈبویا ہے
کسی شانے پہ اپنا بوجھ اب ڈھونے سے ڈرتا ہوں
مجھے جس نے بھی اپنایا وہ مجھ سے کھو گیا کاشفؔ
ترے نزدیک رہ کر بھی ترا ہونے سے ڈرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.