مصوری میں نفس پھونکنے کا فن بھی تو ہو
مصوری میں نفس پھونکنے کا فن بھی تو ہو
کہ پیرہن ہو اگر ساز پیرہن بھی تو ہو
تو صرف عکس نہیں اک صحیفۂ فن ہے
اس آئنے میں کبھی گرمئی بدن بھی تو ہو
وہ شاید اس لیے تصویر بن کے بیٹھا رہا
فقط سخن ہی نہیں حسرت سخن بھی تو ہو
میں آبی رنگ میں تھوڑی سی آب چاہتا ہوں
اگر نگاہ پڑے آنکھ میں چبھن بھی تو ہو
یہ سوچ کر اسے گلدان میں سجا نہ سکے
وہ پھول ہے تو اسے صحبت چمن بھی تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.