مشاعرے نظر آتے ہیں منڈیوں کی طرح
مشاعرے نظر آتے ہیں منڈیوں کی طرح
بلائے جاتے ہیں ہم جن میں رنڈیوں کی طرح
یہ اہتمام تو سارا ہے مال و شہرت کا
لگائے جاتے ہیں اشعار جھنڈیوں کی طرح
پھر اب کے دھوکے سے مارا گیا پتامۂ عشق
دکھا کے حسن بدن کا شکھنڈیوں کی طرح
لباس جسم تو ہے مستقل لباس عدم
وجود کو تو پہنتے ہیں بنڈیوں کی طرح
ہوس کے مارے ہوئے لوگ مارتے ہیں ہمیں
محبتوں کے ترازو کی ڈنڈیوں کی طرح
تمہیں لگائیں گے اک ضرب انکسار کہ بس
کبھی جو سامنے آئے گھمنڈیوں کی طرح
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 49)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.