مشکل میں اگر مجھ پر تیری نہ نظر جائے
مشکل میں اگر مجھ پر تیری نہ نظر جائے
یہ بندۂ عاجز پھر جائے تو کدھر جائے
طوفان میں کشتی کو چھوڑا ہے تو چھوڑا ہے
آخر یہ کشاکش کیوں ڈوبے یا ابھر جائے
یہ سوچ کے دیتے ہیں خوں ارض وطن تجھ کو
اپنی نہ سہی تیری تقدیر سنور جائے
ہاتھوں کی لکیروں میں جو حادثہ لکھا ہے
شام آئے سحر آئے جب چاہے گزر جائے
اک پھول کی قسمت میں لکھا ہے فنا ہونا
گیسو سے اتر جائے تربت پہ بکھر جائے
دنیا میں بہت تیری شہرت ہے مگر احسنؔ
خطرہ ہے کوئی تجھ کو بدنام نہ کر جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.