مشکل یہ آ پڑی ہے کہ گردش میں جام ہے
مشکل یہ آ پڑی ہے کہ گردش میں جام ہے
اے ہوش ورنہ مجھ کو ترا احترام ہے
فرصت کا وقت ڈھونڈ کے ملنا کبھی اجل
تجھ کو بھی کام ہے ابھی مجھ کو بھی کام ہے
آتی بہت قریب سے خوشبو ہے یار کی
جاری ادھر ادھر ہی کہیں دور جام ہے
کچھ زہر کو ترستے ہیں کچھ مے میں غرق ہیں
ساقی یہ تیری بزم کا کیا انتظام ہے
مے اور حرام؟ حضرت زاہد خدا کا خوف
وہ تو کہا گیا تھا کہ مستی حرام ہے
اے زلف عنبریں ذرا لہرا کے پھیلنا
اک رات اس چمن میں مرا بھی قیام ہے
اے زندگی تو آپ ہی چپکے سے دیکھ لے
جام عدمؔ پہ لکھا ہوا کس کا نام ہے
- کتاب : Adam ki behtareen ghazlein (Pg. 78)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.