Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشکلیں بڑھنے لگی ہیں یہاں گویائی میں

عبدالسمیع صدیقی نعیم

مشکلیں بڑھنے لگی ہیں یہاں گویائی میں

عبدالسمیع صدیقی نعیم

MORE BYعبدالسمیع صدیقی نعیم

    مشکلیں بڑھنے لگی ہیں یہاں گویائی میں

    قہقہہ بھی ہوا شامل جو پذیرائی میں

    جب بھی ناراض ہوا کرتا ہے اندر کوئی

    ہم غزل اس کو سنا دیتے ہیں بھرپائی میں

    اس کی آنکھوں میں کبھی پھول کھلا کرتے تھے

    چبھتے کانٹوں سے بڑا فرق ہے بینائی میں

    تم ادھر روز بناتے ہو ہواؤں میں محل

    ایک پربت بھی ہے پوشیدہ یہاں رائی میں

    ہاں یہ اپریل ہے بس آگ ہی برساؤ ابھی

    کھلتی کلیوں کی طرح بولئے جولائی میں

    ہم سے کیا پوچھتے ہو سیل رواں کا قصہ

    بے حسی اپنی منقش ہے جمی کائی میں

    اجنبیت کی حدوں سے تو نکل آئے نعیمؔ

    اور ہم قید ہوئے خوف شناسائی میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے