مشکلوں سے مقابلہ ہوگا
مشکلوں سے مقابلہ ہوگا
زندگانی میں اور کیا ہوگا
غم کے مارو یہ سوچتے کیوں ہو
ختم کب غم کا سلسلہ ہوگا
درد دل کی دوا نہ کیجئے گا
درد کچھ اور بھی سوا ہوگا
صاف گوئی کو ہم نے چھوڑ دیا
اب کسی کو نہ کچھ گلہ ہوگا
میرے لہجے میں آج تلخی ہے
میری باتوں سے تو خفا ہوگا
چاندنی پھر ضرور برسے گی
چاند بادل میں چھپ گیا ہوگا
کس کو فرصت ہے کون سوچے یہ
جانے کس حال میں ضیاؔ ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.