مشتہر نام کرو تم مرا اخباروں میں
مشتہر نام کرو تم مرا اخباروں میں
میں تو شامل ہوں محبت کے گنہ گاروں میں
مر کے بھی زندۂ جاوید ہیں فن کار عظیم
جو نظر آتے ہیں تاریخ کے شہ پاروں میں
وقت کے ساتھ بدل جاتے ہیں جن کے اطوار
مجھے شامل نہ کرو ایسے قلم کاروں میں
لوگ اب گھر سے نکلتے ہوئے یوں ڈرتے ہیں
نذر دہشت کہیں ہو جائیں نہ بازاروں میں
جن کے سر تال ہیں اب رونق بازار ادب
بٹ گئی بزم سخن ایسے اداکاروں میں
کوئی لیتا ہی نہیں بلبل شیدا کی خبر
بوم آتے ہیں نظر شاخ پہ گلزاروں میں
آج مفقود ہے وہ جذبۂ اصحاب رسول
رقص کرتے تھے جو تلوار کی جھنکاروں میں
جس کے اسلاف کی عظمت کے نشاں ہیں ہر سو
جائے عبرت ہے وہی قوم ہے ناداروں میں
لوگ کہتے ہیں اسے قصر تمنا اپنا
جس کے اسلاف تھے اپنے کبھی معماروں میں
جو کبھی میرے اشاروں پہ چلا کرتے تھے
خوئے اخلاص وہ باقی نہ رہی یاروں میں
نام ہے صفحۂ ہستی سے اب ان کا غائب
ملک و ملت کے جو برقیؔ تھے وفاداروں میں
- کتاب : Inpage File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.